حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ کے امام جمعہ آیت اللہ سید محمد سعیدی نے آج مصلی قدس قم میں جمعہ کے خطبے میں حضرت معصومہ (س) کے قم میں ورود کی سالگرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: حضرت معصومہ (س) کی ہجرت اسلام کی تاریخ کی اہم اور تمدن ساز ہجرتوں میں سے ایک ہے، جس کے اثرات روز بروز زیادہ اور عالمی سطح پر نمایاں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا: روایات کے مطابق حضرت معصومہ (س) کی جانب سے قم کا انتخاب انتہائی دقیق اور منصوبہ بندی کے تحت تھا اور انقلاب اسلامی بھی اس ہجرت کے نتائج میں سے ایک ہے۔
قم کے امام جمعہ نے کہا: اہل قم اسرائیل جیسے غاصب اور ظالم حکومت کے خلاف جدوجہد میں سب سے آگے ہوں گے، جیسا کہ روایات میں آیا ہے کہ امام صادق (ع) نے فرمایا: کُنْتُ عِنْدَ أَبِی عَبْدِ اللَّهِ ع جَالِساً إِذْ قَرَأَ هَذِهِ الْآیَةَ فَإِذا جاءَ وَعْدُ أُولاهُما بَعَثْنا عَلَیْکُمْ عِباداً لَنا أُولِی بَأْسٍ شَدِیدٍ فَجاسُوا خِلالَ الدِّیارِ وَ کانَ وَعْداً مَفْعُولًا فَقُلْنَا جُعِلْنَا فِدَاکَ مَنْ هَؤُلَاءِ فَقَالَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ هُمْ وَ اللَّهِ أَهْلُ قُم" میں امام صادق علیہ السلام کے پاس بیٹھا تھا جب آپ نے یہ آیت پڑھی: 'جب پہلے وعدے کا وقت آیا تو ہم نے اپنے کچھ مضبوط اور طاقتور بندے تمہارے خلاف بھیجے، جو گھروں میں گھس کر تمہیں ڈھونڈ نکالیں گے، اور یہ وعدہ یقینی طور پر پورا ہو کر رہے گا۔' ہم نے پوچھا: مولا، یہ طاقتور لوگ کون ہیں؟ امام نے تین بار فرمایا: قسم بخدا! یہ لوگ قم کے باشندے ہیں۔
آیت اللہ سعیدی نے کہا: آپ لوگوں کو اس الٰہی مشن کے لیے تیار رہنا چاہیے کیونکہ استکباری طاقتیں آپ کے مقام اور ذمہ داری سے آگاہ ہو چکی ہیں اور اسی لیے وہ حجاب، عفت اور دیگر سازشوں کے ذریعے آپ کی جامعیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا: رہبر معظم انقلاب نے دفاع مقدس کے موقع پر فرمایا کہ دفاع مقدس نہ صرف ملک کی حفاظت کے لیے تھا، بلکہ یہ دین کی حفاظت اور اللہ کی راہ میں جہاد تھا، جس نے اسلام کو زندہ کیا اور ایرانی قوم کو عزت دی۔
آیت اللہ سعیدی نے مزید کہا: بعض عرب حکمرانوں نے فلسطین کی آزادی کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کرنے کی کوشش کی، لیکن تاریخ سے ثابت ہوتا ہے کہ مذاکرات صرف صہیونی حکومت کی غاصب زندگی کو طول دینے کا ایک ذریعہ تھے۔ امام خمینی (رح) نے بھی ہمیشہ زور دیا کہ فلسطین اور قدس کی آزادی کا واحد راستہ صرف اور صرف مسلح جدوجہد اور اللہ پر توکل ہے۔
انہوں نے قرآن کریم کی آیت "قَٰتِلُوهُمۡ یُعَذِّبۡهُمُ ٱللَّهُ بِأَیۡدِیکُمۡ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم قرآن کے حکم کے مطابق اسرائیل کے مکمل خاتمے تک اپنے ہتھیار زمین پر نہیں رکھیں گے۔